ہالی ووڈ کا فریب – آخری قسط
ایک اردو ڈرامہ از شاکرہ نندنی
نئی منزلیں، نئے خواب
(شام کا وقت۔ ایک خوبصورت اور پرسکون لاؤنج۔ ریکس اور جان مائیکل ایک خوبصورت میز کے گرد بیٹھے ہیں۔ اینا اور لیلیٰ ان کے سامنے کافی کے کپ لیے بیٹھی ہیں۔ جان مائیکل کی گہری نظریں اور ذو معنی مسکراہٹ ماحول کو دلچسپ بنا دیتی ہیں۔)
جان مائیکل: (مسکراتے ہوئے) تو، تم دونوں وہ موتی ہو جنہیں میں نے طوفانی لہروں میں تلاش کیا ہے۔ لیکن…
اینا: (چونک کر) لیکن کیا؟
جان مائیکل: (معنی خیز انداز میں) یہ سمندر گہرا ہے، اور گہرائی میں تیرنے کے لیے ہمت چاہیے۔ سوال یہ ہے… کیا تم تیار ہو؟
لیلیٰ: (اعتماد کے ساتھ) ہم اس طوفان کا حصہ ہیں، مسٹر مائیکل۔
ریکس: (مسکراتے ہوئے) جان، ان لڑکیوں نے اپنی ہمت اور صلاحیت سے مجھے حیران کیا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ان کے لیے بہترین ریٹ طے ہو۔
(کمرے میں بات چیت جاری رہتی ہے۔ ریکس اور جان مائیکل ایگریمنٹ طے کرتے ہیں، اور ایک قانونی معاہدہ سائن کیا جاتا ہے۔)
ریکس: (معاہدہ دیتے ہوئے) یہ انڈسٹری کے اصول ہیں۔ وقت کی پابندی، بولڈنیس، اور شائستگی تمہاری پہچان ہوگی۔
اینا: (معاہدہ سائن کرتے ہوئے) ہم اپنی پوری محنت کریں گی، ریکس۔
لیلیٰ: (مسکراتے ہوئے) اور تم نے ہمیں جو موقع دیا ہے، اس کا شکریہ۔
(ریکس دونوں کو کمرے سے باہر لے آتا ہے اور سمجھاتا ہے کہ انڈسٹری کے تقاضے کیا ہیں۔)
ریکس: (گہری نظروں سے) یاد رکھنا، تمہاری کامیابی کا راز تمہارے اندر چھپے طوفان میں ہے۔ اگر کبھی لگے کہ وہ طوفان کم ہو رہا ہے، تو وقت رہتے انڈسٹری چھوڑ دینا۔ اور… میرے گھر کے دروازے ہمیشہ تمہارے لیے کھلے ہیں۔
(دونوں جذباتی ہو جاتی ہیں اور ریکس کو گلے لگا لیتی ہیں۔)
تین سال بعد: شہرت کی بلندی
(ایک خوبصورت ساحل۔ اینا اور لیلیٰ میامی بیچ کے نرم سنہری ریت پر لیٹی ہوئی ہیں۔ ان کے چہرے کامیابی اور سکون کی جھلک لیے ہوئے ہیں۔)
لیلیٰ: (آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے) اینا، ہم نے وہ سب کچھ حاصل کر لیا جو ہم نے سوچا تھا۔ لیکن پھر بھی، یہ خالی پن…
اینا: (گہری سانس لیتے ہوئے) تم نے میرے دل کی بات کر دی، لیلیٰ۔ یہ خالی پن مجھے بھی کھا رہا ہے۔ لیکن کیوں؟
لیلیٰ: (ایک طرف اشارہ کرتے ہوئے) شاید وہ جواب وہاں ہے۔
(اینا اس طرف دیکھتی ہے، جہاں ایک عورت اپنی بیٹی کے ساتھ دھوپ سینک رہی ہے۔ اینا اچانک اٹھتی ہے اور اپنے سامان کی طرف بھاگتی ہے۔ وہ فون نکال کر جان مائیکل کو کال کرتی ہے۔)
اینا: (جذباتی آواز میں) جان، کیا تم مجھ سے شادی کرو گے؟
جان مائیکل: (ہنستے ہوئے) اینا، اگر تم انڈسٹری کو خیرباد کہو تو میں تیار ہوں۔
(اینا مسکراتے ہوئے رضامندی ظاہر کرتی ہے۔ دوسری طرف، لیلیٰ کے چہرے پر بھی ایک چمک آتی ہے۔ وہ فوراً ریکس کو کال کرتی ہے اور سارا معاملہ بتاتی ہے۔)
لیلیٰ: (مسکراتے ہوئے) ریکس، کیا تم مجھ سے شادی کرو گے؟
ریکس: (ہنستے ہوئے) مجھے کوئی اعتراض نہیں، لیکن ایک شرط ہے۔
لیلیٰ: (چونک کر) کیسی شرط؟
ریکس: (شرارتی مسکراہٹ کے ساتھ) میرے جہاز کو طوفانی لہروں کی عادت ہے۔ بحیرہ بالٹک کا طوفان کبھی کم نہیں ہونا چاہیے۔
لیلیٰ: (ہنستے ہوئے) ڈیل!
(دونوں خوشی سے "یاہو!” کا نعرہ لگاتی ہیں اور ساحل پر دوڑتی چلی جاتی ہیں۔)
ایک سال بعد: خوشیوں کا نیا سفر
(کیلیفورنیا کی ایک سڑک۔ دو خوبصورت اور شاندار گھر ساتھ ساتھ کھڑے ہیں۔ ایک گھر میں لیلیٰ اپنی بیٹی اینا کے ساتھ خوشی سے کھیل رہی ہے، اور دوسرے گھر میں اینا اپنے بیٹے ریکس کو سنبھال رہی ہے۔)
"یہ وہ گھر ہیں جہاں بحیرہ بالٹک کی لہریں کبھی مدھم نہیں ہوتیں۔ اور اگر آپ کبھی رات کو کیلیفورنیا کے ریڈ ووڈ بلیوارڈ کی 84ویں اسٹریٹ پر جائیں، تو آپ ان گھروں کی گونجتی خوشیوں کو بحیرہ بالٹک کی لہروں کی طرح محسوس کر سکتے ہیں۔”
اختتام
(میری درخواست پر ایک بار جائیے گا ضرور!اور ہاں آپ بھی جس سمندر کے قریب رہتے ہیں اس میں کبھی طوفان کو کم نہ ہونے دینا۔ ایک بار ملنے والی زندگی اپنی لائف پارٹنر کے ساتھ خوشی سے گزاریں !ورنہ میری طرح سات سمندروں کی سیر میں ہی زندگی گزر جائے گی۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی)