ہالی ووڈ کا فریب – چوتھی قسط
ایک اردو ڈرامہ از شاکرہ نندنی
(صبح کا وقت۔ کمرے میں ہلکی روشنی چھن کر آ رہی ہے۔ اینا اور لیلیٰ فرش پر لیٹی ہیں۔ لیلیٰ دھیرے دھیرے آنکھیں کھولتی ہے اور گھبرا کر بیٹھ جاتی ہے۔)
لیلیٰ: (پریشانی سے) اینا، یہ… یہ کیا ہو گیا؟ ہم کہاں ہیں؟
اینا: (نیند سے بیدار ہوتے ہوئے) میں… میں نہیں جانتی۔
(دونوں اردگرد دیکھتی ہیں۔ اچانک دروازہ کھلتا ہے اور ریکس ناشتہ لے کر داخل ہوتا ہے۔)
ریکس: (مسکراتے ہوئے) صبح بخیر، لیڈیز! رات کی پارٹی یاد ہے؟
اینا: (حیرانی سے) کچھ… کچھ یاد ہے۔ جیسے ہم نے اسکرین پر کوئی سین دیکھا تھا۔
لیلیٰ: (سر کو سہلاتے ہوئے) ہاں، پھر… پھر کچھ یاد نہیں۔
ریکس: (قہقہہ لگا کر) ارے! تم دونوں نے تو کمال کر دیا۔ میں نے تمہاری پرفارمنس کی وڈیو ڈائریکٹر کو بھیج دی ہے۔
اینا: (چونک کر) وڈیو؟ کونسی وڈیو؟
ریکس: (شرارتی مسکراہٹ کے ساتھ) آؤ، دکھاتا ہوں۔
(ریکس اپنے فون پر رات کی وڈیو چلاتا ہے۔ دونوں حیرت زدہ ہیں۔ اس وڈیو میں وہ خود کو ایسی توانائی اور جذبات کے ساتھ پرفارم کرتے دیکھتی ہیں جس کا انہیں اندازہ بھی نہیں تھا۔)
لیلیٰ: (چہرہ سرخ ہوتے ہوئے) یہ… یہ ہم ہیں؟
اینا: (حیرانی کے ساتھ) میرے خدا! یہ تو ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ…
ریکس: (چمکتے ہوئے) بالکل۔ تم دونوں میں بحیرہ بالٹک کی وہ تلاطم خیز لہریں ہیں، جو کسی کو بھی بہا لے جائیں۔
(دونوں وڈیو دیکھ کر شرما جاتی ہیں۔ اینا اور لیلیٰ ایک دوسرے کی طرف دیکھتی ہیں، اور پھر اچانک ریکس کی طرف بڑھتی ہیں۔)
اینا: (مسکراتے ہوئے) ریکس! تم نے ہمیں ہمارے اندر چھپے جذبات دکھائے ہیں۔
لیلیٰ: (چمکتی نظروں سے) یہ سب تمہارے بغیر ممکن نہیں تھا۔
(دونوں ریکس پر چڑھائی کر دیتی ہیں، اسے چوم چوم کر ادھ موا کر دیتی ہیں۔ ریکس ہنستے ہوئے پیچھے ہٹنے کی کوشش کرتا ہے، مگر کامیاب نہیں ہوتا۔)
ریکس: (ہنستے ہوئے) ٹھیک ہے، ٹھیک ہے! لیکن شام کو ڈائریکٹر سے ملاقات ہے۔ کیوں نہ آخری بار پریکٹس کر لی جائے؟
لیلیٰ: (برجستہ) اب پریکٹس نہیں ہوگی!
اینا: (آنکھ مار کر) بلکہ اب اصلی کھیل شروع ہوگا۔
لیلیٰ: (مسکراتے ہوئے) ریکس، آج ہم تمہیں زندگی کا حسین دن دیں گی۔
اینا: (چمکتے ہوئے) اگر تم نہ ہوتے، تو ہم بھوک سے مر چکی ہوتیں۔
ریکس: (ہنستے ہوئے) اوکے بابا، بس احسان مندی کا درس مت دو۔ وقت برباد نہ کرو۔
(دونوں کھکھلا کر ہنسنے لگتی ہیں اور بیڈ پر بیٹھے ریکس پر چھلانگ لگا دیتی ہیں۔ منظر دھندلا جاتا ہے، اور اگلا منظر ایک جذباتی اور طاقتور منظر دکھاتا ہے۔)
بحیرہ بالٹک کا طوفان
(ریکس کا بیڈ روم۔ جذبات کا طوفان اپنے عروج پر ہے۔ اینا اور لیلیٰ، دونوں اپنی نسوانیت اور جذبات کا اظہار کر رہی ہیں۔)
اینا: (مدھر آواز میں) "یہ لمحے ہماری پہچان بن جائیں گے۔”
لیلیٰ: (جذبات میں ڈوبی آواز) "یہ خواب نہیں، حقیقت ہے، جو ہم نے خود تخلیق کی ہے۔”
(ریکس دونوں کی توانائی اور جزباتیت سے حیرت زدہ ہے۔ گھر ان کی جذبات بھری چیخوں سے لرزنے لگتا ہے۔)
( شام کا وقت۔ تینوں تیار ہیں۔ اینا اور لیلیٰ کے چہروں پر ایک نیا اعتماد جھلک رہا ہے۔ ریکس انہیں گاڑی کی طرف لے جا رہا ہے۔)
ریکس: (مسکراتے ہوئے) آج تم دونوں ہالی ووڈ کی دنیا میں قدم رکھنے جا رہی ہو۔
اینا: (چمکتے ہوئے) اور یہ سب تمہاری وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
لیلیٰ: (مسکراتے ہوئے) شکریہ، ریکس۔
(گاڑی روانہ ہوتی ہے، اور کہانی کا یہ حصہ ختم ہوتا ہے۔)