- Advertisement -

درد جب صبر کے دھاروں سے نکل آئے تھے

رانا عثمان احمر کی ایک اردو غزل

درد جب صبر کے دھاروں سے نکل آئے تھے
پھر منافق مرے یاروں سے نکل آئے تھے

لاش پانی میں پڑی دیکھ کے تنہا میری
اشک دریا کے کناروں سے نکل آئے تھے

دیکھ کے آنکھ مچولی کو چمن میں اس دن
دفعتاً پھول بہاروں سے نکل آئے تھے

میں نے آواز لگائی تھی محبت لے لو
لوگ عجلت میں قطا روں سے نکل آئے تھے

میرے آقاﷺ کی رسالت کی گواہی کے لیے
معجزے چاند ستاروں سے نکل آئے تھے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
رانا عثمان احمر کی ایک اردو غزل