آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

دنیا ترے خیال سے آباد کر چلے

چشمہ فاروقی کی ایک اردو غزل

دنیا ترے خیال سے آباد کر چلے
ٹھہرے جہاں جہاں بھی، تجھے یاد کر چلے

یہ بات دیکھتے ہیں چمن میں خزاں نصیب
اہل چمن بہار کو برباد کر چلے

غربت میں اجنبی کی طرح پیش آئے سب
ویسے تو ہم زمانے سے فریاد کر چلے

جن کی خوشی کے واسطے لاکھوں جتن کیے
ہاتھوں سے اپنے وہ ہمیں برباد کر چلے

اپنی بلا سے اب وہ رقیبوں سے جا ملے
دل کو ہر آرزو سے ہم آزاد کر چلے

جنکی جہاں میں مل نہ سکے گی کوئی مثال
ایسے ستم وہ سیکڑوں ایجاد کر چلے

افسانے بے رخی کے کریں گے وہ نامزد
جن سے بیاں ہم اپنی یہ روداد کر چلے

چشمہ وہ اور ہیں جنہیں خوشیاں نصیب ہیں
ہم تو غم حیات سےشاد کر چلے

چشمہ فاروقی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button