- Advertisement -

دنیا ء بے ثبات کی تصویر دیکھ کر

ایک اردو غزل از شازیہ طارق

دنیا ء بے ثبات کی تصویر دیکھ کر
دل رو رہا ہے حالتِ تحقیر دیکھ کر

اس زندگی سے ہم کو محبت نہیں رہی
بگڑی ہو ئ حیات کی تصویر دیکھ کر

ہر گز کسی کے سامنے مت سر جھکائیے
شمشیر دیکھ کر نہ کو ئ تیر دیکھ کر

شرمندہ ہو رہی ہے سرِ راہ زندگی
ظلمت کدوں کی ناچتی زنجیر دیکھ کر

یارب یہ کیسا دور ہے کہہ آدمی ترے
ڈرتا نہیں عزاب کی شمشیر دیکھ کر

عزت کا اپنی آپ جنازہ نکال کے
نادان خوش ہے اپنی ہی تحقیر دیکھ کر

پروردگار شازیہ گھبرا گئی ہے اب
تیرے چمن کی اجڑی یہ تصویر دیکھ کر

شازیہ طارق

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ارشاد نیازی کی ایک اردو غزل