اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

دل کو جب تیری رہگزر جانا

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

دل کو جب تیری رہگزر جانا
دور کا غم قریب تر جانا

بے نیازی سی بے نیازی تھی
اپنے گھر کو نہ اپنا گھر جانا

لے نہ ڈوبے کہیں یہ بے خبری
ہر خبر کو تری خبر جانا

اک نئے غم کا پیش خیمہ ہے
بے سبب زخم دل کا بھر جانا

تجھ سے آتی ہے بوئے ہمدردی
جانے والے ذرا ٹھہر جانا

ابتدائے سفر کا شوق نہ پوچھ
ہر مسافر کو ہم سفر جانا

زندگی غم کا نام ہے باقیؔ
ہم نے اب قصہ مختصر جانا

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button