آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتعاصمہ فراز

دل میں رہ جاتے ہیں سب لوگ

عاصمہ فراز کی اردو غزل

دل میں رہ جاتے ہیں سب لوگ بھلانے والے
ہم ہیں ہر حال میں رشتوں کو نبھانے والے

ہم نے تا عمر تجھے من میں بساٸے رکھا
رنج تو اور بھی تھے دل سے لگانے والے

کیا کوٸی رنگ ہے جو مجھ کو مکمل کر دے
میری تصویر کو رنگوں سے سجانے والے

ایسا لگتا تھا مجھے کھو کے بدل جاٸے گا
آج بھی اس کے ہیں انداز پرانے والے

میری پہچان تو دنیا میں تھی تجھ سے لیکن
اب نٸے ڈھنگ سے جانیں گے زمانے والے

مجھ کو جانا ہے کسی اور ہی منزل کی طرف
اب مجھے یاد نہ کر چھوڑ کے جانے والے

میں نےاِس واسطے اُس آگ کو بجھنے نہ دیا
میرے اپنے تھے مجھے زندہ جلانے والے

عاصمہ فراز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button