- Advertisement -

چاہے لوگ نئے ہیں اور زمانے بھی

فرانسس سائل کی ایک اردو غزل

چاہے لوگ نئے ہیں اور زمانے بھی
آتےہیں کچھ گھاؤ یاد پرانے بھی

کبھی کبھی اس دانائی کے چکرمیں
ھوجاتےہیں لوگ یہاں دیوانے بھی

یہ جودل کی دنیا ھے اس دنیامیں
جنگل بھی ہیں صحرابھی ویرانے بھی

جانے کیا کہتے ہیں ایسے لوگوں کو
اپنے بھی جو لگتے ہیں بیگانے بھی

فرانسس سائل

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
خالد سجاد کی ایک اردو غزل