اردو نظمشعر و شاعرییونس متین

بے جان زندہ لوگ

یونس متین کی ایک اردو نظم

بے جان زندہ لوگ

سفر کی رحل پر رکھی ہوٸی آنکھیں
اندھیروں کو اگلتی سرسراتے طاقچوں کی لَو
چمکتی میز پر اوندھے پڑے ساغر
گزشتہ رات کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شبنم میں بھیگے خواب
اور تاریک کمرے میں یہ اک شعلہ سی عورت !
سب ہَوا کے ہاتھ سے گِرتے مناظر ہیں

گماں کے منطقے پر
دستکیں دیتے ہوٸے ہاتھوں کو بے توقیر کردینا
مقفل وحشتوں کو اور بھی زنجیر کر دینا
تمہارے فلسفے کی اس بساطِ رایگاں پر
خوشنما گِرہیں چمکتی ہیں
گرفتِ شہر میں لایعنیت تحقیر پڑھتی ہے
اسی پگھلے ہوٸے بازارِ بےتعظیم میں بِکتی ہوٸی
یہ منطقیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ نیستی کی قید میں ٹھہرے ہوٸے پانی کی طغیانی
صحیفوں کی طرح کھولے ہوٸے
لہروں کے ہاتھوں پر رواں
ہونے نہ ہونے کے دیے جلتے ہوٸے
گم کردہ محرابوں ، بجھی رہداریوں میں
چاندنی کےبَین میں ڈوبی ہوٸی راتیں
ہَوا کے ہاتھ سے گِرتے مناظر ہیں !

یہ کیسا کرب ہے !
جس میں بدن سارا پگھل کر بہہ رہا ہے
چاند تارے کے گیاہستاں میں
انجیروں کے اور زیتون کے سارے حوالے
خشک ہوکر جھڑ چکے ہیں
سب بدن بنجر ہیں اور بے سبز پاٶں
دُور تک مٹی کے اس اوندھے خلا میں گڑ چکے ہیں
ہم بظاہر جی رہے ہیں
اصل میں ہم مر چکے ہیں

 یونس متین

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button