اردو تحاریرخطبات و مکتوباتغالب کے خطوط

بنام شاہزادہ بشیر الدین صاحب

شہزادہ بشیر کو مرزا غالب کا خط

بنام شاہزادہ بشیر الدین صاحب
حضرت پیر و مرشد بر حق۔ تقصیر معاف۔ میں مدعی اور آپ مدعا علیہ بھی اور حکم بھی وجہ استغاثہ یہ کہ آپ نے مجھے اپنے حلقہ ارادت سے خارج کر دیا۔ عرائض جواب طلب کا جواب نہیں ایک عنایت نامہ سابق میں اب زلہل میر ود بر پر چنگ۔ یہ جملہ مرکیہ لکھا ہوا تھا۔ میں اس کو پڑھ بھی نہ سکا معنی تو علاوہ رہے۔ میں نے عریضہ لکھا اور جملہ کی حقیقت حال کا انکشاف چاہا اب تک جواب نہیں پہنچا جی گھبرا رہا ہے جب تک اس کا جواب نہ پاؤں گا آرام نہ آئے گا۔ برخوردار اقبال نشان میرزا شہاب الدین خاں بہادر کی زبانی آپ کے مزاج مبارک کی خیر و عافیت سنی مگر وہ جو تحریر دستخطی سے تسلی ہوتی ہے وہ کہاں اب تو خالصاً للہ والرسول میرا گناہ معاف اور دستخط خاص سے مجھ کو اس جملہ کے معانی لکھ بھیجئے۔ زیادہ حد ادب۔ عفو جرم کا طالب۔ غالب۔

ایضاً

در پرسش سستم و در کامجوئی استوار

بادشہ را بندہ کم خدمت پر خوار ہست

حضرت پیرو مرشد ِ برحق۔ روز افزونی کاہش اب اس حد کو پہنچی ہے ؎ تقسیم جزو لاتیجزی محال ہے۔ آگے باد زمہریر نے لہو خشک کر دیا تھا اب آتش دوزخ نے رہا سہا جلا دیا۔ کل عنایت نامہ آیا آپ جو رقم فرماتے ہیں کہ تو نے میرے خط کا جواب نہیں بھیجا مجھ کو با وصف استیلائے نسیان خیال میں آتا ہے کہ میں حضرت کے فرمان کا جواب لکھ چکا ہوں ڈاکیے اب ڈاکو ہو گئے ہیں اگر وہ لفافہ ڈاک میں تلف ہو گیا ہو تو کچہ (کچھ)بعید نہیں۔ متوقع ہوں کہ اس کا نہ پہنچنا میری نارسائی بخت کی تاثیر سمجھا چاہیے۔ میں مجرم نہ ٹھیروں (ٹھہروں )۔ زیادہ حد ادب۔ نجات کا طالب غالب۔ روز دو شنبہ ۱۱ اپریل ۱۸۶۸ء۔

ایضاً

تم سلامت رہو ہزار برس

ہر برس کے ہوں دن پچاس ہزار

آج منگل ۱۶ جون ۱۸۶۷ ء ۱۲ بجے عنایت نامہ آیا۔ سر نامہ دیکھ کرسفیدہ صبح مراد سمجھا۔ ننگا ایک چھوٹی سی خس کی ٹٹی کے پاس بیٹھا ہوا تھا خط پڑھ کروہ حال طاری ہوا کہ ننگا نہ ہوتا تو گریبان پھاڑ ڈالتا۔ اگر جان عزیز نہ ہوتی تو سر پھوڑتا اور کیونکر اس غم کی تاب لاتا کہ میں اپنے کو کھچوا کر بصورت ِ تصویر آپ کی خدمت میں بھیجا۔ لفافہ انگریزی اقبال نشان شہاب الدین خان سے لکھوا کر بیرنگ ارسال کیا۔ اس فرمان میں اس لفافہ کی رسید نہ پائی۔ ظاہراً ڈاک پر ڈاکو گرے اور میرے پیکر بے روح کے ٹکڑے اڑا دئیے۔ بے تاب ہو کر یہ عبارت حضرت کی بھیجی ہوئی لفافہ میں لپیٹ کر روانہ کی اب جب آپ اور لفافہ بھیجیں گے تو مطالب ِ باقی کا جواب مع اوراق اشعار بھیجوں گا۔ زیادہ حد ادب۔

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button