آپ کا سلاماردو نظمشعر و شاعری

عورت

ایک اردو نظم از ریحانہ علی

عورت

عورت تیرا یہ کردار کبھی غضب ہے کبھی ہے پیار
کبھی تو مامتا کی دیوی ہے کبھی تو شعلا اور انگار
تجھ کو ہلکا کیسے جانے تو ہے قوم کی ایک معمار
عورت تیرا یہ کردار کبھی غضب ہے کبھی ہے پیار
وقت نے ایسی چال چلی ہے پھنس گئی اس میں پیاری تو
دھوکے سے یہ دل بھی توڑا مشکل میں ہے ناری تو
ہمت کرکے باہر آجا ڈٹ جا بن کے ایک کوہسار
عورت تیرا یہ کردار کبھی غضب ہے کبھی ہی پیار
باہیں کھولیں ہوئے  کھڑی ہے تجھکو پانے والی ہے
باہر آکر دیکھ ذرا یہ دنیا خوب نرالی ہے
رنج و الم سب پھوٹ  پڑا ہے چھوڑ گئے ہیں سب غمخوار…..
عورت تیرا یہ کردار کبھی غضب ہے کبھی ہی پیار
مٹ گئی تیری ہر کڑواہٹ خوشیاں ہیں اب سب درکار
رخصت ہوگئے سارے منظر امیدوں کی ہے اب بھرمار…..
عورت تیرا یہ کردار کبھی غضب ہے کبھی ہی پیار
نئی نویلی چاہت لیکر پڑھتی رہنا یہ اشعار
عورت تیرا یہ کردار کبھی غضب ہے کبھی ہے پیار

ریحانہ علی

ریحانہ علی

نام ریحانہ علی میں سوشل ایکٹیوسٹ ( وومنس امپاورمنٹ) پر کام کرتی ہوں لکھنے کا مجھے شوق ہے نظم غزل اور آرٹیکل بھی لکھتی ہوں ملت ٹائم میں سب ایڈیٹر ہوں آپ کی صحت میگزین میں سب ایڈیٹر ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button