وقت کی رفتار سے آگے نکل

منزّہ سیّد کی ایک اردو غزل

وقت کی رفتار سے آگے نکل
طے شدہ کردار سے آگے نکل

حسن کے بازار سے آگے نکل
خواہشوں کے غار سے آگے نکل

سیرت و کردار پہ لکھ داستاں
تُو لب و رخسار سے آگے نکل

آسماں جھک جائے گا تیرے لئے
سایہء دیوار سے آگے نکل

بن کے تُو انسانیت کا ترجماں
ذات کے اظہار سے آگے نکل

خوش بیانی سے دلوں کو رام کر
تلخیء گفتار سے آگے نکل

ساتھ چل حق بات کے تُو ہر جگہ
بے سبب تکرار سے آگے نکل

منزّہ سیّد

GhazalGhazalsKinzaMunazza SyedPoetryPoetsSalamSalam UrduSyed MunazzaUrdu GhazalsUrdu PoetryUrdu PoetsYour Salam
Comments (۰)
Add Comment