خموش رہ کر پکارتی ہے

حسن عباسی کی ایک اردو غزل

خموش رہ کر پکارتی ہے

وہ آنکھ کتنی شرارتی ہے

ہے چاندنی سا مزاج اس کا

سمندروں کو ابھارتی ہے

میں بادلوں میں گھرا جزیرہ

وہ مجھ میں ساون گزارتی ہے

کہ جیسے میں اس کو چاہتا ہوں

کچھ ایسے خود کو سنوارتی ہے

خفا ہو مجھ سے تو اپنے اندر

وہ بارشوں کو اتارتی ہے

حسن عباسی

GhazalsHassan AbbasiKhmosh Reh Kar Pukarti HaySalam UrduUrdu Poetry