دائروں کا سفر

ایک اردو نظم از امجد اسلام امجد

دائروں کا سفر

ہم لوگ
دائروں میں چلتے ہیں
دائروں میں چلنے سے
دائرے تو بڑھتے ہیں
فاصلے نہیں گھٹتے
آرزوئیں چلتی ہیں
جس طرف کو جاتے ہیں
منزلیں تمنّا کی
ساتھ ساتھ چلتی ہیں
گرد اُڑتی رہتی ہے
درد بڑھتا جاتا ہے
راستے نہیں گھٹتے

امجد اسلام امجد

Amjad Islam AmjadPoetryPoetsSalamUrduUrduUrdu NazamUrdu PoetryUrdu Poets
Comments (۰)
Add Comment