- Advertisement -

اک چٹائی ہے ،مصّلیٰ ہے ، کتب خانہ ہے

فیصل عجمی کی ایک اردو غزل

اک چٹائی ہے ،مصّلیٰ ہے ، کتب خانہ ہے

رہنا سہنا ترے درویش کا شاہانہ ہے

رونے والوں کی صدا آتی ہے ہر رات مجھے

دل نہیں ہے مرے سینے میں عزا خانہ ہے

یہ جو دنیا ہے تعاقب میں ،سمجھ والی ہے

یہ جو زنجیر لیے پھرتا ہے ، دیوانہ ہے

ہم سے پہلے سگِ درویش بتا دے گا تمہیں

کس کا کھانا ہے میاں ،کس کا نہیں کھانا ہے

میں نے دنیا سے محبت تو کبھی کی ہی نہیں

وہ تو اک ضد تھی کہ پا کر اسے ٹھکرانا ہے

فیصل عجمی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از قمر جلال آبادی