آپ کا سلاماردو غزلیاتشاہد عباس ملکشعر و شاعری

اب خوف کھا رہے ہیں ہماری اڑان سے

شاہد عباس ملک کی ایک اردو غزل

اب خوف کھا رہے ہیں ہماری اڑان سے
وہ لوگ جن کی دو ستی تھی آسمان سے

لڑنا سکھایا ہم نے جنہیں ظلمتوں کے ساتھ
ہم کو ڈرا رہے ہیں وہی امتحان سے

تنہائیاں ، اداسیاں ، برسوں کے رتجگے
نکلے گا میرے بعد یہی کچھ مکان سے

ہم ایسے لوگ اپنے ہی حق میں نہیں میاں
شکوے شکایتیں ہی رہیں مہربان سے

مجھ کو اٹھا کے دوست نشانے پہ رکھ ذرا
نکلا ہوا ہے تیر کسی کی کمان سے

پتھر بچارا موم تو ہونے سے اب رہا
کہنے کا کیا ہے کہہ دوں میں اپنی زبان سے

شاہد چراغ اپنا بجھانے کی دیر تھی
سب دوست اٹھ کے چل دیے ہیں درمیان سے

شاہد عباس ملک

شاہد عباس ملک

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر خوشاب کے گاوں پدھراڑ سے تعلق ہے اور پیشہ کے اعتبار سے انجینئر ہیں شاعری کا شوق سکول کے دور سے ہی ہے اور سکول دور سے ہی شاعری کر رہے ہیں نعتیہ کلام لکھتے بھی ہین اور نعت پڑھنے کا شوق بھی رکھتے ہیں اردو ادب سے لگاو بچپن سے ہے ۔ شاعروں میں علامہ اقبال، ناصر کاظمی داغ دہلوی اور غالب بہت پسند ہیں ۔ ایک معروف ادبی تنظیم "عالمی ادب اکادمی " سے وابستہ ہیں اور تحصیل کوآرڈینیٹر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور ادب کی خدمت میں اپنا کردار بخوبی ادا کر رہے ہیں دو کتب اشاعت کے مراحل میں ہیں ایک نعتیہ کلام پر مبنی جو ربیع الاول میں آئے گی اور ایک عزلیات پر مشتمل ہے جو اسی سال دسمبر میں شائع ہوگی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button