آپ کا سلاماردو غزلیاتسمیر شمسشعر و شاعری

آنکھوں کو موندے بیٹھے ہیں طائر مزاج ہم

سمیر شمس کی اردو غزل

آنکھوں کو موندے بیٹھے ہیں طائر مزاج ہم
شاہیں کے پیرہن میں کبوتر مزاج ہم

دُنیا کو دیکھنے کا الگ زاویہ ہے اپنا
ورنہ تَو آپ جیسے ہیں شاعر مزاج ہم

جائیں گے اِس کنارے سے دوجے کنارے تک
اپنے ہُنر میں طاق ، شناور مزاج ہم

گہرائیوں کا سوچ کے ملنا ہمارے ساتھ
وُسعت سے خوب لگتے ہیں ساگر مزاج ہم

نازک مزاج لوگ ہیں سب آس پاس اور
شیشہ مزاج شہر میں پتھّر مزاج ہم

حرص و ہوس کی قید میں رہتے ہیں رات دن
دُنیا کو بیچ کھائیں گے تاجر مزاج ہم

اپنے گنہ ثواب کی کوئی خبر نہیں
اوروں کو سوچتے ہیں محرّر مزاج ہم

باطن کا حُسن دیکھ کے نظروں کو پھیر کر
ظاہر میں ڈوب جائیں گے ظاہر مزاج ہم

تاریخ اپنے آپ کو دُہرائے گی سمیرؔ
سب کے غلام ذہن ، سکندر مزاج ہم

سمیرؔ شمس

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button