اردو نظمپروین شاکرشعر و شاعری

نہیں میرا آنچل میلا ہے

پروین شاکر کی ایک اردو نظم

نہیں میرا آنچل میلا ہے

اور تیری دستار کے سارے پیچ ابھی تک تیکھے ہیں

کسی ہوا نے ان کو اب تک چھونے کی جرأت نہیں کی ہے

تیری اجلی پیشانی پر

گئے دنوں کی کوئی گھڑی

پچھتاوا بن کے نہیں پھوٹی

اور میرے ماتھے کی سیاہی

تجھ سے آنکھ ملا کر بات نہیں کر سکتی

اچھے لڑکے

مجھے نہ ایسے دیکھ

اپنے سارے جگنو سارے پھول

سنبھال کے رکھ لے

پھٹے ہوئے آنچل سے پھول گر جاتے ہیں

اور جگنو

پہلا موقع پاتے ہی اڑ جاتے ہیں

چاہے اوڑھنی سے باہر کی دھوپ کتنی ہی کڑی ہو

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button