آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتعابِد ملک

گھر مِرا تھا، نہ وہاں کوئی گلی میری تھی

عابِد ملک کی ایک اردو غزل

گھر مِرا تھا، نہ وہاں کوئی گلی میری تھی
اٌس جگہ صِرف غریب الوَطَنی میری تھی

یونہی کرتا تھا مَیں لوگوں سے گِلہ دٌوری کا
مٌجھ میں اوروں سے زیادہ تو کمی میری تھی

جتنے چہرے مجھے یاد آئے، اٌسی کے آئے
وہ جو اِک شکل مجھے بٌھول گئی، میری تھی

باغ میں پھول کے موسم کا بھی اِک موسم ہے
مَیں ہی یہ بات نہ سمجھا۔۔۔غَلَطی میری تھی

آج احساس ہٌوا ہے کہ جٌدا ہیں ہم لوگ
ایک تصویر مِلی ہے جو تِری میری تھی

بن گیا حال اب اٌس کا جو مِرا ماضی تھا
ہو گئی اٌس کی وہ حالت جو کبھی میری تھی

عابِد ملک

عابد ملک

عابد ملک (شعبہ اردو) مسلم کالج نیو شاہ شمس کیمپس ، وہاڑی روڈ ، ملتان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button