آکاش پہ بادل چھائے تھے
آنکھوں نے اشک بہائے تھے
نیا کو بھنور میں دیکھا تھا
جب موسم پیار کے آئے تھے
اک لفظ نہ آیا ہونٹوں پر
لمحے بے درد تو آئے تھے
کچھ گیت سنے تھے بچپن میں
کچھ میٹھے خواب چرائے تھے
بیناؔ کے من میں دھوپ رہی
آنکھوں میں ٹھنڈے سائے تھے
بینا گوئندی